لیئر مرغیوں کے لیے روشنی کا کردار

روشنی
جب چیزیں گرم ہوجاتی ہیں تو ان میں سے مخصوص قسم کی لہریں نکلنا شروع ہوجاتی ہیں۔ ان لہروں کی مخصوص فریکوئنسی (Frequency) اور لمبائی (Wave Length) ہو تی ہے اور یہ ایک خاص درجہ حرارت پر انسانی آنکھ کو نظر آتی ہیں ایسی خصوصیات کی حامل لہروں کو “روشنی” کہتے ہیں۔ ایسی لہریں جو روشنی کہلاتی ہیں ان کی لمبائی یعنی (Wave Length) 0.4 -8.4 مائیکرو us کے درمیان ہوتی ہے۔ انچ 25،000 /u=1 (مائیکرونu=) روشنی مرغیوں کے لیے اہم اکائی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ انڈوں کی پیداوار کا انحصار مکمل طور پر روشنی کے مرمون منت ہے۔ جب روشنی آنکھ کے عدسہ پر ہوتی ہے تو یہاں سے آپٹک نروز (Optic Nerves) ان کو دماغ تک لے جاتے ہیں۔ دماغ سے جب یہ لہریں ایک پیغام کی صورت میں دماغ کے بنیادی حصے یعنی پیچوٹری گلینڈز تک جاتی ہیں تو پھر وہاں سے ایک خاص قسم کی رطوبت خون میں شامل ہوکر گردش کرتی ہوئی مرغی کے تولیدی حصے یعنی بچہ دانی (Ovary) تک جاتی ہے اور اس کو فعال بنادیتی ہے اور پھر یہاں سے انڈا بننے کا عمل شروع ہوجاتاہے۔

روشنی کےاثرات

  • مرغی کی بلوغت اور انڈے دینے کا دارومدار روشنی کی مقدار پرہے۔
  • انڈوں کی تعداد کا دارومدار روشنی پر ہے۔
  • انڈے کا سائز ، انڈے کے چھلکے کی کوالٹی کا دارومدار بھی روشنی پر ہے۔
  •  اگر بڑھو تری (Growth) کے دوران روشنی کی مقدار زیادہ ہوگی تو مرغی جلدی بلوغت کی عمر تک پہنچ کر جلدی انڈے دینا شروع کردے گی اس عمل کی وجہ سے مرغیوں میں پرولیپس (Prolaps) کا عمل شروع ہوجاتاہے یعنی ان کا اندرونی پچھلا حصہ باہر کو نکلنا شروع ہو جاتاہے لہٰذا بڑھوتری (Growth) کے دوران مرغیوں کو نارمل حد سے زیادہ روشنی کی مقدار مہیا کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس کے اثرات بہت زیادہ مہلک ہیں اس کا ایک اور بھی نتیجہ نکلتا ہے یعنی اگر مرغی اپنی نارمل عمر سے پہلے انڈے دینا شروع کردے توانڈے کا سائز چھوٹا اور اس کے چھلکے کی کوالٹی بہت نا قص ہوگی یعنی خاصی حد تک پتلا ہو گا اور چھوٹا سائز ہو نے کی وجہ سے اس میں سے غذائی اجزابھی اسی ترتیب و لحاظ سے کم ہوں گے۔
  •  جب دوران بڑھوتری (Growth) روشنی کی مقدار کم ہوگی تو مرغی دیر سے بلوغت کی عمر کو پہنچے گی جس کی وجہ سے انڈے کا سائز بڑا، شیل (Shell) یعنی انڈے کے چھلکے کی کوالٹی بہتر اور اس میں غذائی اجزاء بڑا سائز ہونے کی وجہ سے زیادہ مقدار میں موجودہوں گے۔

روشنی کا شیڈول
روشنی کا شیڈول ہمیشہ مرغیوں کی اقسام ، موسم اور جگہ کے لحاظ سے بنا یا جا تا ہے ۔ عام طور پر ہم روشنی کے شیڈول یا پروگرام کو دوحصوں میں منقسم کرتے ہیں “ان سیزن ” اور “آؤٹ سیزن”۔

ان سیزن (یکم مارچ سے 31 اگسٹ تک)
اگر انڈوں سے چوزے یکم مارچ سے 31 اگسٹ کے درمیان نکلیں تو ان کے لیے روشنی کا جو شیڈول مہیا کیا جا تاہے اس کو “ان سیزن” کہتے ہیں اس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
پہلے تین دنوں کے دوران چوزوں کو 24 گھنٹے روشنی مہیا کریں۔
اس کے بعد 20 ہفتے تک یعنی انیسویں ہفتے کے آخر تک مرغیوں کو دن کی قدرتی روشنی مہیا کریں۔
پھر بیسویں ہفتے 10 گھنٹےدورنیے کی روشنی دیں۔
پھر اکیسویں ہفتے تک مرغیوں کو 12 گھنٹے روشنی دیں۔
اس کےبعد روشنی کی مقدار ہر ہفتے 30 منٹ کا مزید اضافہ کرتے جائیں حتٰی کہ روشنی کا دورانیہ 16-17 گھنٹے کا ہوجائے اس کے بعد یہ دورانیہ مستقبل کے لیے برقرار رکھیں۔

آؤٹ سیزن (یکم ستمبر سے 28 یا 29 فروری تک)
اگر انڈوں سے چوزہ یکم ستمبر سے 28 یا 29 فروری کے دوران نکلیں تو ان کو “آؤٹ سیزن ” کے شیڈول کے مطابق روشنی کی مقدار مہیا کی جاتی ہے۔
آؤٹ سیزن کو مزید دو حصوں میں منقسم کیا گیا ہے یعنی سٹیپ اپ (Step up) اور سٹیپ ڈاؤن (Step Down) ۔
الف) سٹیپ اپ روشنی کا پروگرام(Step up)
پہلے تین دن چوزوں کو 24 گھنٹے روشنی دیں اس کے بعد بیسویں ہفتے کے دوران روشنی کا دورانیہ معلوم کریں اور پرندوں کو اتنی روشنی کا دورانیہ بیسویں ہفتے تک مہیا کریں۔ بیسویں ہفتے 10 گھنٹے روشنی دیں پھر اکیسویں ہفتے 12 گھنٹے روشنی دیں اس کے بعد ہر ہفتے روشنی کی مقدار میں 30 منت کا اضافہ کرتے جائیں حتٰی کہ روشنی کا دورانیہ 16 گھنٹے ہو جائے اور اس کے بعد دورانیہ مستقل برقرار رکھیں۔
ب) سٹیپ ڈاؤن روشنی کا دورانیہ (Step Down)
پہلے تین دن چوزوں کو 24 گھنٹے روشنی دیں اس کے بعد بیسویں ہفتے کے دوران روشنی کا دورانیہ معلوم کریں اور اس میں مزید سات گھنٹے کا اضافی کردیں ۔ فرض کریں کہ یہ دن 11 گھنٹے کا ہے ان کا گیارہ گھنٹوں میں مزید سات گھنٹے جمع کرنے سے (11+7=18) کل اٹھارہ گھنٹے روشنی حاصل ہو گی اس لیے پہلے ہفتے اٹھارہ گھنٹے روشنی مہیا کریں اور دوسرے ہفتے سے 20 منٹ کے حساب سے روشنی کم کرتے جائیں ۔ یہ عمل بیسویں ہفتے تک کریں اور بیسویں ہفتے 10 گھنٹے روشنی دیں پھر اکیسویں ہفتے 12 گھنٹے روشنی دیں اس کے بعد ہر ہفتے روشنی کی مقدار میں 30 منٹ کا اضافہ کرتے جائیں حتٰی کہ روشنی کا دورانیہ 16 گھنٹے ہو جائے اور اس کے بعد یہ دورانیہ مستقل برقرار رکھیں۔

مرغے پر روشنی کے اثرات

مرغے پر روشنی کے اثرات بہت زیادہ قابل غور ہیں ۔ ایک ہفتہ بریڈر فلاک (Breeder Flock) کے لیے روشنی کا حساب رکھنا پڑتا ہے کیونکہ ان کی بلوغت اور تولید کے گڑھاپن اور اس میں موجود جرثومے کی تعداد کا انحصار روشنی پر ہے۔

روشنی کی اکائی

فٹ کینڈل (Foot Candle)
اگر ایک واٹ کا بلب سطح زمین سے سات فٹ کے فاصلے پر ہو اس سے نکلنے والی روشنی پانچ فٹ کا احاطہ کرے توپھر اس صورت میں ایسی روشنی کی مقدار کو ٖ”فٹ کینڈل ” کہیں گے۔
ایک فٹ کینڈل =10.72 لکس (Lux) ایک لکس = 0.0929 فٹ کینڈل
مرغیاں اور روشنی کی طاقت
چوزوں کے لیے 0-7 دن تک =دو فٹ کینڈل چوزوں کے لیے 2-20 ہفتے تک = آدھ فٹ کینڈل
انڈے دینے والی مرغیوں کے لیے
20-72 ہفتے تک = تین چوتھائی فٹ کینڈل
گرد آلودہ اور گدلے بلب ہر گز استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے روشنی کی طاقت ایک تہائی حصہ تک کم ہو جاتی ہے عام طور پر روشنی کے لیے سفید بلب استعمال ہوتے ہیں- روشنی کی طاقت بلب کی طاقت اور اس کے زمین سے فاصلہ پر منحصر ہے۔
مثال
مرغیوں کا شیڈ جس کی لمبائی 100 فٹ اور چوڑائی 30 فٹ ہے کے لیے روشنی کی مقدار معلوم کریں 3,000 = 30 x 100 مر بع فٹ۔

  • بروڈنگ
    7-0 دن کے دوران دو فٹ کینڈل روشنی کی ضرورت ہو تی ہے ۔ ایک فٹ کینڈل پانچ مربع فت کع روشن کرتا ہے اس لیے 3،000 مربع فٹ کے لیے 5/watts 600 3,000(واٹ)

پہلے ہفتے چونکہ دو فٹ کینڈل کی ضرورت ہے اس لیے watts 1,200 = 2 x 600 اگر ہم 40 واٹ کے بلب لگائیں تو بلبوں کی تعداد 30= 1200/40بلب یعنی ہمیں پہلے ہفتے 40 واٹ کے بلب لگانے کی ضرورت ہے۔

  • ایک ہفتے سے 20 ہفتے تک آدھ فٹ کینڈل روشنی کی ضرورت ہے۔
    رقبہ شیڈ: 3,000 = 30 x 100مربع فٹ
    ایک فٹ کینڈل پانچ مربع فٹ کو روشن کرتا ہے اس لیے 3،000 مر بع فٹ کے لیے
    Watts600 = 3,000/5
    چونکہ آدھہ فٹ کینڈل کی ضرورت ہے اس لیے watts 300 = 600×1/2 (واٹ)
    اگر ہم چالیس واٹ کا بلب لگائیں 7.5 = 300/40 یعنی 8 بلب
    انڈے دینے کے دوران روشنی کی ضرورت (20-72 ہفتے)
  • انڈے دینے کے دوران تین چوتھائی فٹ کینڈل روشنی کی ضرورت ہے۔
    ایک فٹ کینڈل پانچ مربع فٹ کو روشن کرتا ہے اس لیے 3،000 مربع فٹ کے لیے
    Watts 600 = 3,000/5
    تین چوتھائی فٹ کینڈل کی ضرورت ہے اس لیے watts 45 =3/4 x 600 اگر ہم 40 واٹ کے بلب استعمال کریں تو 11.22 = 450/40 یعنی 11 بلب ، اگر ہم بلبوں کی جگہ ٹیوب لائٹ استعمال کرناچاہتے ہیں تو سفید ٹیوب کی روشنی بلب سے 3.6 گنا زیادہ ہے۔