دل کی جھلی میں بھر جانے والی بیماری (انگارا Hydro pericardium)

اس بیماری میں دل اور دل کی جھلی کے درمیان پانی بھر جاتا ہے۔ یہ بیماری پاکستان میں پہلی دفعہ 1987-88ء میں دیکھی گئی۔

بیماری کی حساسیت

  •  برائلر (گوشت پیدا کرنے والےپرندے) خاص طور پر حساس ہوتے ہیں۔
  • بعض اوقات بریڈر (انڈے دینے والی مرغیاں) میں بھی پائی جاتی ہیں۔

بیماری کا پھیلاؤ

  • مرغیوں سے اس کے چوزوں میں۔
  • مرغی خانے میں بیٹوں کے ذریعے بھی پھیلتی ہے۔

بیماری پھیلانے والے اجزاء

  •     پرندوں کی زیادہ حساس عمر 3 سے 5 ہفتوں کے درمیان ہے۔
  •  اس بیماری کے پھیلاؤ کے لیے کوئی جنسی امتیاز نہیں۔
  • خاص معین جگہ میں گنجائش سے زیادہ پرندے رکھنا۔
  • مختلف بیماریوں کا پرندوں میں موجود ہونا۔
  • زہر آلود خوراک کا استعمال اس بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
  • صفائی کی خراب حالت۔

بیرونی علامات
              اگرچہ اس بیماری کو بیرونی علامات سے شناخت کرنا کافی مشکل ہے لیکن پھر بھی کچھ نشانیاں موجود ہیں جو درج ذیل ہیں:۔

  •   خاکی سے چمکدار پیلے رنگ کی بیٹیں۔
  •  اچانک موت لیکن بیماری کی علامت کا نہ ہونا۔
  • پرندوں میں یرقان کی علامت کا موجود ہونا۔
  • تیسرے ہفتے پر اچانک موت جو کہ چوتھے ہفتے تک بڑھتی ہی جائے گی اور پانچویں ہفتے تک جاکر کچھ کم ہوجائے گی۔
  • شدت کی صورت میں سانس لینے میں دشواری۔

اندرونی علامات

  •    سب سے اہم دل کی جھلی کا ہلکے پیلے رنگ کا ہونا اور جھلی میں پانی موجود ہونا جو ہوا لگتے ہی جمنا شروع ہوجاتا ہے۔
  • جسم کے اندر موجود چربی کا پیلا ہونا (جیسا کہ یرقان میں ہوتا ہے)۔
  • جگر کا سکڑ جانا (جیسا کہ یرقان میں ہوتا ہے)۔
  • اس بیماری میں دل اور جگر اپنا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

ویکسی نیشن (ٹیکہ لگانا)

اس بیماری کا سوائے ٹیکے کے کوئی علاج نہیں۔ 15 سے 21 دن کی عمر پر جلد کے نیچے یا پٹھے میں لگانا چاہیے۔ پٹھے میں لگانا زیادہ سود مند ہے اس کی خوراک آدھ سی سی فی پرندہ ہے۔

علاج
یرقان کی سختی کو کم کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ علاج بھی ضرور ہونا چاہیے:۔

  •  خوراک کی چکنائی اور لحمیات والے اجزاء کم کردینے چاہئیں۔
  •    پانی میں گلوکوز ڈال کر دینا چاہیے۔
  •     پرندوں کو کسی بھی خوردنی جنس کے دانے ڈالے جاسکتے ہیں۔

    درج ذیل ادویات میں سے کوئی بھی استعمال کریں:۔

                ہیپا مرض سیرپ (Hepa Merz Syrup)                      2 چائے کے چمچ فی گیلن پانی میں                         یا

                جیٹی پار سیرپ (Jetepar Syrup)                                  2 چائے کے چمچ فی گیلن پانی میں

                       روک تھام

  •  پرندوں کو زہر آلود خوراک ہر گز نہ دیں۔
  •    مرغی خانہ مکمل طور پر صاف اور جراثیم سے پاک ہونا چاہیے۔ نئے پرندے ڈالنے سے پہلے بھی اچھی طرح صاف کرلینا چاہیے۔
  • فارملین کو جراثیم کش دوائی کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
فارملین پانی
مرغی خانے کے اندر 01 24
مرغی خانے کے باہر 01 12
  • بیمار پرندوں کو مکمل طور پر علیحدہ رکھا جائے۔
  •  مختلف عمر کے پرندوں کو علیحدہ رکھا جائے۔          

اگر بیماری دوبارہ آجائے

  •  کوئی خاص علاج نہیں ہے۔
  • ویکسی نیشن (ٹیکہ) کسی حد تک مددگار ہوسکتی ہے۔ دوبارہ ٹیکہ لگادینا چاہیے۔ ٹیکہ اس وقت لگانا چاہیے جب پچھلے ٹیکے کو لگے ہوئے 10 سے 15 دن گزر چکے ہوں۔