مرغیوں کی چیچک (Folw Pox)

مرغیوں کی چیک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے جسے جلدی یا سطح  زخموں یا کھرنڈ سے بچایاجاسکتا ہے۔ ان زخموں کو واضح طور پر جسم کے نرم حصوں مثلاً  کلغی ، چہرہ اور پیروں کے نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

بیماری کے اسباب
  مرغیوں کی چیچک ایک وائرس (جوکہ ایوی پوکس جینس کی پیس وائریڈی فیملی سے تعلق رکھتا ہے) سے لاحق ہوتی ہے۔ ان خاندان کے دوسرے وائرس ٹر کی پوکس، کبوتر پوکس، چڑ یا  پوکس اور بٹیر پوکس وغیرہ ہیں۔

پھیلاؤ
چونکہ وائرس صرف پھٹی ہوئی جلد کے ذریعے  جسم میں داخل ہوسکتا ہے لہٰذا  اس کا پھیلاؤ  ان طریقوں سے ممکن ہے۔

  • ایک سے دوسرے پرندے کو بوجہ لڑائی، چونچ آزمائی وغیرہ۔
  • بہتے زخموں کے راستے وائرس کا اندر داخل ہو جانا۔
  • مچھروں کے ذریعے بیمار  پرندوں سے وائرس لے کر صحت مند پرندوں میں داخل کر دینا۔

مدت سرایت(Incubation Period)
          مدت سرایت یعنی وائرس کے داخل ہونے اور علامات ظاہر ہونے تک تقریباً چار سے دس دن لگتے ہیں۔

بیماری کی اقسام

  • سطحی یا خشک چیچک
  • خناق یانم چیچک
  • آکلو نیز ل حالت

علامات
          یہ بیماری کسی بھی عمر کے پرندوں پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ والدین سے حاصل ہونے والی مدافعت کوئی اثرنہیں رکھتی ۔ ان تینوں اقسام کی علامات میں قدرے فرق ہے اور اس طرح سے ہیں۔

خشک چیچک

  • منہ اور اس سے ملحقہ عضو مثلاً کلغی ، آنکھوں اور کانوں وغیرہ کے اردگرد کھرنڈ سے بن جاتے ہیں ۔
  • انڈوں کی پیداوار اور بار آوری میں خاطر خواہ کمی آ جاتی ہے۔
  • بھوک میں کمی ہو جاتی ہے اور پرندے کمزور دکھائی دیتے ہیں۔
  • اس حالت بیماری میں شرح اموات بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔
  • خشک چیچک ہی عام طور پرمرغیوں پر حملہ کرتی ہے۔
  • کھرنڈمختلف مدارج سے گزرتے ہیں اور کھرنڈ بنے کے دو ہفتوں بعد خود بخود جھڑ کر گر پڑتے ہیں اور زخم مندمل ہوجاتے ہیں۔

خناق یانم  چیچک

  • اسے مرغیوں کے خناق کا نام دیا جاتا ہے۔
  • اس حالت میں پیلی رنگت والے فوم کی طرح کے زخم بنتے ہیں جو کہ جسم کی اندرونی نم سطحوں (جھلیوں) مثلاً منہ ، زبان، ایسوفیگس، اندرونی نتھنوں اور بعض اوقات پوٹے میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
  • جب ان زخموں کو اتارا جائے (چھیلا جائے) تو بہت سا خون نکلتا ہے۔
  • نظام تنفس میں مواد کی موجودگی سے مرغیوں کا دم گھٹنے  کا اندیشہ ہوسکتا ہے ۔ اس طرح ان کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
  • انڈوں کی پیداوار اور بار آوری میں بھی کمی واقع ہو جاتی ہے۔
  • خشک چیچک کے مقابلے  میں اس حالت مرض میں شرح اموات خاصی ہو جاتی ہے۔

آکلونیز ل حالت

  • اس حالت میں آنکھیں سوج جاتی ہیں۔
  • اس حالت میں اندرونی نتھنے بھی متاثر ہوجاتے ہیں جس سے مرغیوں کے نزلہ زکام ( کورائزہ ) کی طرح کی علامات ملتی ہیں ۔
  • آنکھ کے اردگرد زخم ( کھر نڈ)، آ نکھ کا پانی نکلتا ہے اور کبھی کبھار شدید حالتوں میں اندھا پن بھی پیدا کر دیتے ہیں۔

بریڈر میں علامات
          بریڈر( نسل کشی کے لیے استعمال ہونے والے پرندوں) میں انڈوں والی نالی (اووی ڈکٹ ) پچھلے حصے پر (کلوایکا) اور مقعد (وینٹ ) کے اردگرد کی جلد پر زخم یا کھرنڈ بن جاتے ہیں۔

پوسٹ مارٹم
          پوسٹ مارٹم میں منہ کے اندرونی سطح  یا منہ (بکل کیویٹی)  میں نظام تنفس  اور  ایسوفیکس کی نم جھلیوں پر زخم یا کھرنڈ سے ملیں گے۔

تشخیص

  • خشک چیچک کی تشخیص منہ کے عضلات پر موجود چیچک کے کھرںڈوں کی مدد سے با آسانی کی جاسکتی ہے کیونکہ مرغیوں کی کوئی دوسری بیماری یا علامات پیدا نہیں کرتی۔
  • دوسری اقسام کی چیچک کیلئے مختلف قسم کی لیبارٹری تجزیوں سے مدد لی جا سکتی ہے چونکہ یہ اقسام محض دیکھ کر تشخیص کر لینا قدرے مشکل ہے۔

روک تھام اور بچاؤ
ان بیماری کی روک تھام اوربچاؤ  کے لیے درج ذیل تدابیر اختیار  کی جائیں۔

  • بیماری سے مرنے والے پرندوں کو جلد دبا دیا جائے۔
  • اپنے مرغی خانہ ،شیڈ اور برتنوں کو اچھی طرح صاف اور جراثیم سے پاک رکھا جائے۔
  • بیماری کے حملے کے دوران ڈی بیکنگ یعنی مرغیوں کی چونچ نہ کاٹی جائے۔
  • لیئر یعنی انڈے دینے والی مرغیوں کو چھ سے آٹھ ہفتے میں ویکسی نیشن ضرور کروا لی جائے۔
  • دوسری ویکسینوں کو چیچک کی ویکسین سے نہ ملایا جائے۔
  • مچھروں سے بچاؤاگر ممکن ہوتو ضرور کیا جائے۔

علاج

  • اس بیماری کا موثر علاج ممکن نہیں لہٰذا اس سے بچاؤ ہی واحدحل ہے۔
  • بعض اوقات یہ بیماری دوسری ثانوی بیماریوں کا باعث بن جاتی ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے درج ذیل باتوں پرعمل کریں۔
  • کھرنڈوں پر بیرونی طور پر آئوڈین کا ٹنکچر لگائیں۔
  • مرغیوں کو کھانے میں آسانی کے لیے آنکھوں اور منہ کے گرد ویزلین لگائیں۔
  • ثانوی بیماریوں میں کے اثرات دور کرنے کے لیے آپ مرغیوں کو کثیر  الاثر (براڈ سپیکٹرم ) اینٹی بائیوٹک ( جراثیم کش) ادویات دیں مثلاً  ان میں سے کوئی ایک دوائی کا استعمال کریں۔

آکسی ٹیٹراسائیکلین (11 فیصد) 125 گرام فی بوری خوراک (50Kg)

یا ٹرائی برسن 1سی سی فی گیلن پانی
یا ائلو مائی سین 2.5 گرام فی لیٹر پانی
یا سنا مائی سین 1گرام فی لیٹرپانی

یا        ٹی۔ایم200      65گرام فی بوری(50کلوگرام)خوراک
یہ ادویات سات دن تک لگا تار دی جانی چاہئیں ۔ دوائی کے ساتھ وٹامن A کا استعمال کریں۔

نوٹ
اگر ایک تہائی مرغیاں چیچک سے بیمار پڑ جائیں توبیماری شدت اور مدت کو گھٹانے کے لیے مرغیوں کو ایک دن اینٹی بائیوٹًک مثلاً آ کسی ٹیٹراسائی کلین یا ٹی ایم -200 او پرلکھی گئی مقدار کے مطابق دیں۔ اس سے اگلے دن کسی بیمار مرغی سے حاصل شدہ کھرنڈپیس کر پانی میں حل کر کے مرغیوں کو پلائیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ حیاتین (اے، ڈی ،ای اور کے ) بھی استعمال کرائیں تا کہ مرغیوں پرکسی قسم کا دباؤ نہ پڑے۔