(Infectious Layrngatrocheilis I.L.T)مرغیوں کی ٹی بی 

تعارف

  • مرغیوں کی سانس کی نالی میں وائرس سے ہونے والی بیماری ہے۔
  • ایک و بائی بیماری ہے اور دنیا کے ہر حصے میں پائی جاتی ہے۔
  • اس نے مرغیوں کی کثیر تعداد کو متاثر کیا ہے جو کہ امریکہ، آسٹریلیا اور یورپ میں پائی جاتی ہیں۔

وجوہات

  • Herpsہر پس وائرس  کے گروپ سے پھیلتی ہے۔

چوزوں اور بڑے پرندوں میں مشترکہ علامات

  • سانس لینے میں مشکل پیش آنا
  • سانس کی نالی میں خون اور ریشہ پیدا ہوتا ہے جو کے کھانسنے سے باہر آجاتا ہے۔
  • سانس کی نالی کا اندر سے سوج جانا۔

علامات
اندرونی علامات یا پوسٹ مارٹم علامات

  • سانس کی نالی اور پھیپھڑوں میں پھوڑے بن جانا۔
  • سانس کی نالی میں ریشہ پڑ جانا اور خون موجود ہونا۔
  • مرغیوں کا گھٹن محسوس کرنا جس کی وجہ سے سانس لینے میں بھی تنگی  پیش آنا اور تھوک کے ساتھ خون آنا شامل ہیں۔

بیرونی علامات
یہ  مرغیوں میں ہم عمر میں پائی جاتی ہیں لیکن زیادہ تر جوان مرغیوں میں علامات واضح ہوتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

  • مرغیاں کھانستی ہیں اور سانس مشکل لیتی ہیں۔
  • سانس کی نالی میں خون اور ریشہ جمع ہو جاتا ہے۔
  • اگر بیماری زیادہ شدید ہوتو ناک سے رطوبت خارج ہوتی ہے۔
  • مرغیاں منہ کھول کر سانس لیتی ہیں۔

چوزوں میں علامات
چوزوں میں علامات کم موجود ہوتی ہیں ان کا دارومدار بیماری کی شدت پر ہوتا ہے۔ عام طور پر درج ذیل علامات موجود ہوتی ہیں۔

  • آنکھوں میں انفیکشن (Infection) ہو جاتی ہے۔
  • آنکھوں سے پانی بہنے لگتا ہے۔
  • آنکھوں میں زیادہ نمی موجود ہوتی ہے۔

بیماری کا پھیلنا
          یہ بیماری دج ذیل  طریقوں سے پھیلتی ہے۔

  • ہوا کے ذر یہ وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ پر چلا جاتا ہے اور وہاں پر قائم پولٹری فارم پر موجود پرندوں میں سانس کی نالی پرحملہ کرتا ہے۔
  • مختلف ذرائع سے وائرس حملہ آور ہوسکتا ہے مثلاً انسانوں کے آنے جانے سے انڈے رکھنے والی خوراک کی گاڑیوں سے چوہوں سے اور پرانی بچھالی سے۔
  • ایسے چوزوں یا مرغیوں سے جن میں جراثیم پہلے سے موجود ہوں۔ Carrier مرغیاں دوسری صحت مند مرغیوں میں بیماری پھیلا سکتی ہیں ۔

بیماری کا دورانیہ
          عموما چھے سے 12 دنوں تک واضح ہوتی ہے۔ بیماری عام طور پر 14 دنوں تک موجود رہتی ہے لیکن اگر بیماری زیادہ شدید ہوتو بس ایک ماہ تک رہ سکتی ہے۔
شرح اموات
          اس بیماری میں مرغیوں کی شرح اموات بیماری کی شدت پرمنحصر ہوتی ہے۔ زیادہ تر شرح اموات 30 فیصد تک ہوتی ہے لیکن اگر بیماری زیادہ شدید ہوتو یہ 70 فیصد تک بھی پہنچ جاتی ہے۔

تشخیص

          بیماری کی تشخیص پوسٹ مارٹم علامات سے کی جاتی ہے جس کی لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے تصدیق کی جاتی ہے۔
روک تھام
          اس بیماری  کی روک تھام  صرف حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کر کے اور مقررہ وقت پر جانوروں کو صحیح   ویکسین کر کے کی جاسکتی ہے اس مقصد کے لیے I.L.T کی ویکسین 10 سے 12 ہفتوں کی عمرمیں کی جاتی ہے اور ان علاقوں میں جن میں اس بیماری کے پھیلنے کا اندیشہ زیادہ ہوں ویکسین 6 سے 8 ہفتے کی عمر میں کی جاتی ہے اور اور دوسری ویکسین 14 سے 16 ہفتے کی عمر میں دوہرائی جاتی ہے۔ ویکسین کچھ دنوں کے اندر (6-2دن ) مرغیوں میں قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔

بیماری کوختم کرنا
یہ بیماری درج ذیل طریقوں سے پولٹری فارم سے ختم کی جاسکتی ہے۔

  • مقررہ وقت پر پرندوں کو ویکسین کرنا۔
  • فارم کی صفائی کا خیال رکھنا۔
  • فارم کی اچھی دیکھ بھال کرنا۔
  • بیمار مرغیوں کو صحتمند مرغیوں سے فوری علیحدہ کردیں۔
  • مردہ پرندوں کوفوری طور پر شیڈ سے نکال کر دبا دیں۔
  • پولٹری فارم پر وقتا فوقتا جراثیم کش ادویات کا اسپرے کریں اور برتنوں کو پو ٹا شیم پر مینگنیٹ (MNnO4) سے دھوئیں۔
  • بیماری کا زور کم کرنے کے لیے وٹامنز اور دوسری بیماریوں سے بچانے کے لیے کوئی وسیع اثر رکھنے والی ادویات (Antibiotics Broad spectrum) دیں۔
  • سانس کی نالی کونقصان سے بچانے کے لیے کوئی سوزش ختم کرنے والی دوائی (Anti inflamatory) دیں۔