(Coccidiosis)مرغیوں کی خونی پیچش 

یہ معمولی سے لے کر انتہائی شدید انتظامی بیماری ہے۔ اس کی نشانیوں میں بھوک کی کمی ، انتڑیوں میں خون کی موجودگی، پروں کا گرنا، انتڑیوں پر بیرونی طرف نوکدار سرخ چھالے ہونا، پرندوں کا پروں کو پھیلا کر بیٹھنا اوربعض دفعہ موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔

 

بیماری کی حساسیت کو بڑھانے کے اسباب
  • گیلی بچھالی (براده ) بیماری کے پھیلاؤ کا سبب بنتا ہے۔
  • ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ اور متعین جگہ پر ضرورت سے زیادہ پرندے رکھنا۔
  • برائلر (گوشت والے پرندے)، لیئر (انڈے پیدا کرنے والی مرغیوں) سے زیادہ حساس ہوتے ہیں ۔

حساس عمر
یہ بیماری کسی بھی عمرمیں ہوسکتی ہے لیکن عموماً تیسرے ہفتے پر زیادہ ہوتی ہے۔

بیرونی علامات

  • پرندے پر پھیلا کر بیٹھ جاتے ہیں۔
  • بیٹوں میں خون موجود ہوتا ہے۔

اندرونی علامات

  • جب انتڑیوں کو کاٹا جائے تو بیرونی سطح پر نوکدار سرخ چھالے ہوں۔
  • جب انتڑیوں کو کاٹا جائے تو و ہ فوراً خود ہی بند ہو جائیں۔
  • اگر بیماری زیادہ شدید ہوتو انتڑیوں میں خون پایا جاتا ہے۔

بیماری کی روک تھام

  • مرغیوں کو صحت کے بنیادی اصولوں کے مطابق صفائی اور جراثیم کش ادویات کا معیاری چھڑکاؤ۔
  • چھوٹے چوزوں کو بڑے پرندوں سے دور رکھا جائے۔
  • بچھالی کو ایک خاص و قفے کے بعد مسلسل ہلاتے رہنا چاہیے۔
  • مرغی خانے میں نمی اور گیلے پن کو کم سے کم رکھنا چاہیے۔ برادے کو خشک رکھنے کے لیے سپر فاسفیٹ 1kg/100 Birdکے حساب سےبچھالی میں ملائیں ۔

علاج

  • ای ایس بی تھری (ESB3) ایک گرام فی لیٹر پانی میں ڈال کر پرندوں کو دیں۔
  • Amproliumایک گرام فی ایک تا دو لیٹر پانی میں دیں۔
  • ڈار وسیل اے کے پلس (Darvisual A.K. Plus) ایک چائے کا چمچ فی گیلن پانی میں دیں۔
  • کوکیسیو (Coxeva) ایک چائے کا چمچ فی گیلن پانی میں دیں۔
  • Disulphina ایک سی سی فی لیٹر پانی میں دیں۔

اوپر دی گئی ادویات میں سے کوئی ایک دوائی تین دن کے لیے دیں پھر دو دن دوائی نہ دیں پھر دو دن دیں۔

ان ادویات کے ساتھ وٹامن اے اور کے بھی دیں۔ کبھی بھی بی گروپ کے وٹامن اس بیماری کے علاج کے دوران نہیں دینے چاہئیں۔ جب بیماری بہت زیادہ شدید ہوتو پرندوں کو تھوڑا تھوڑا ہلاتے رہنا چاہیے تا کہ وہ چلیں پھریں اور دوائی والا پانی پئیں۔