برائلر فارمنگ

برائلر فارمنگ
برائلر گوشت حاصل کرنے کے لیے پالے جاتے ہیں۔ یہ عموماً چھ ہفتوں کی عمر تک پالے جاتے ہیں۔ ان کی خصوصیت ہے کہ یہ چھ ہفتوں میں تین کلوگرام خشک خوراک کھا کر دو کلوگرام سے ذیادہ وزن حاصل کرتے ہیں۔ انہیں جلد بڑھنے کے لیے زیادہ خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ برائلر کی تیاری میں درج ذیل نسلوں میں سے کچھ استعمال ہوتی ہیں۔ مثلاً

  •   کارنش (Carnish)
  •  نیو ہیمپ شار (New Hampshire)
  • پلائی ماتھ راک (Plymoth Rock)
  • ساسیکس (Sussex)   وغیرہ

                ان کو ملا کر برائلر بریڈر تیار کیا جاتا ہے اور مختلف کمپنیاں مختلف نسلوں کو ملا کر برائلر بریڈر بنا کر مختلف ناموں سے فروخت کرتی ہیں، مثلاً

  •     ہب برڈ                    (Hubbard)
  •   انڈین رور   (Indian River)

ان کی پرورش کے دوران درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔

                برائلر کی بہتر پرورش کے لیے انہیں ایک ہی دن فارم پر لایا جائے اور سب مرغیوں کو ایک ہی دن فروخت کیا جائے۔ ان کے درمیان (یعنی ایک فلاک کے بعد دوسرا فلاک لانے کے درمیان) وقفہ ہونا چاہیے تاکہ بیماریاں پھیلنے کے مواقع کم سے کم ہوں۔ فارم پر ایک وقت میں تمام جانور ایک ہی عمر کے ہونے چاہئیں۔ اس سے فلاک سے دوسرے فلاک کو بیماری نہیں لگے گی۔

  •   فرشی جگہ

                چار ہفتے کی عمر تک                                  0.5 یا آدھا مربع فٹ فی چوزہ       آٹھ ہفتے کی عمر تک                 ایک مربع فٹ فی برائلر    اگر برائلر کو کم جگہ دی جائے تو اس سے وہ خوراک کم کھائیں گی۔ شرح اموات بڑھ جائے گی۔ بیماریاں زیادہ آسانی سے حملہ آور ہوں گی۔ مرغیاں ایک دوسرے کو کاٹنے لگیں گی (Cannibalism) ۔

  •    بچھالی کی دیکھ بھال

فرش پر تقریباً 2 ا نچ موٹی بچھالی کی تہہ بچھا دیں۔ پہلے سے استعمال شدہ بچھالی دوبارہ استعمال نہ کریں۔ بچھالی کے طور پر زیادہ تر لکڑی کا برادہ ہمیشہ کچی لکڑی کا استعمال کریں۔ گیلی بچھالی سے پرہیز کرنی چاہیے۔ یہ بہت سی بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ جیسے نمونیا، خونی پیچش، زہر آلود گیس (CO)  کی پیداوار وغیرہ۔ بچھالی گیلی تب ہوتی ہے جب جانور پانی زیادہ پئیں۔ کمرے کا درجہ حرارت کم ہو یا ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہو اسے کنٹرول کرنے کے لیے عمارت میں ہوا کی آمدورفت زیادہ کریں۔ بچھالی بدل دیں اور کمرے میں پانی رکھنے کی جگہ وقتاً فوقتاً بدلتے رہیں۔

  •   پانی کی جگہ
بروڈنگ کے دوران (3-0)  ہفتے ایک پانی کا برتن فی 50 چوزے
(ایک لیٹر گنجائش)
بروڈنگ کے بعد (6-4)  ہفتے 0.75 انچ، (2 سینٹی میٹر فی پرندہ)
ایک پانی کا برتن فی 30 چوزے
(ایک گیلن Gallon   گنجائش)

                گرمیوں کے موسم میں پانی کے برتنوں کی تعداد بڑھا دیں۔

  •   خوراک کی جگہ

                پانچ ہفتے کی عمر تک——————–2 انچ (پانچ سینٹر میٹر) فی مرغی

6،7 ہفتے کی عمر تک——————–3 انچ (7.2سینٹر میٹر) فی مرغی

                گول برتنوں میں زیادہ مرغیاں رکھی جاسکتی ہیں۔

                جس برتن کا قطر 38 سینٹی میٹر (15 انچ) ہو 33 پرندوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

  •    روشنی

                برائلرز کی بہتر پرورش کے لیے 24 گھنٹے روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔ 40 واٹ کا ایک بلب 200 مربع فٹ کے لیے کافی ہے۔

  •  حفاظتی ٹیکے اور ویکسین      
عمر ویکسین               طریقہ
پہلے دن IBV)(H120)(متعدی کھانسی) آنکھ میں قطرہ ڈالیں یا سپرے
5 دن   Lasota)NDV)(رانی کھیت)     آنکھ میں قطرہ ڈالیں
8 دن (IBD)گمبورو  آنکھ میں قطرہ ڈالیں
17-18 دن   HPS(ہائیڈروویکسین)       زیر جلد ٹیکہ لگوائیں
21-22 دن   (IBD)گمبورو ویکسین              پانی میں پلادیں
22-26 دن   (متعدی کھانسی +رانی کھیت)(ND(Lasota)+IBV(H120 پانی میں پلادیں

بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اس شیڈول پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے۔

  •    بیماریوں کی روک تھام

   پہلے ہفتے میں عام طور پر زردی جذب نہ ہونا (Omphalistis)  اور پیچھا بند (Pasting)  کی بیماری ہوسکتی ہے۔

  تیسرے ہفتے میں خونی پیچش کا حملہ ہوسکتا ہے۔

  نزلہ (Coryza)   کا حملہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔

 پہلے ہفتے میں چوزوں کو شکر کا شربت پلائیں۔ اس کے علاوہ پہلے ہی ہفتے سے انہیں وسیع الاثر رکھنے والی ادویات (Broad Spectrum Antibiotics)   پانچ سے سات دن کے لیے دینا شروع کردیں۔

 تیسرے ہفتے سے انہیں خونی پیچش کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ادویات دیں۔

گیلی بچھالی سے پرہیز کریں۔

تمام ویکسین اپنے علاقے کے شیڈول کے مطابق وقت پر کریں۔