انڈوں کےکمزور چھلکوں کے اسباب

انڈوں کے کمزور چھلکوں کے درج ذیل اسباب زیادہ اہم ہیں۔

مرغی کی عمر
جیسے جیسے مرغی کی عمر زیادہ ہوتی ہے انڈوں کا چھلکا کمزور ہونے لگتا ہے خاص طور پر 60 ہفتے کی عمر کے بعد چھلکا زیادہ کمزور ہو تا ہے کیونکہ جس میں کیلشم کی کمی ہوجاتی ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے آدھا کلو چپس ، ایک تھیلا خوراک (50 کلو گرام خوراک) میں ملادیں یا اوسٹرشیل (Oyster Shell) خوراک میں ملا کردیں۔

موسم درجہ حرارت
گرمیوں میں مرغیاں کم خوراک کھاتی ہیں جس کی وجہ انڈوں کا چھلکا (کیلشم کی کمی کی وجہ سے ) کمزور ہوجاتا ہے اس لیے بہتر ہے کہ گرمیوں میں جانوروں کو ایسی خوراک دی جائے جس میں کیلشم اور فاسفورس(Ca & p) زیادہ ہو۔ اگر درجہ حرارت لگاتار 80 سے 90 ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ ہے تو انڈوں کے چھلکے کمزور ہوتے ہیں-انڈوں کے چھلکے کی موٹائی 0.366 ملی میٹر ہونی چاہیے ۔

وقت
جو مرغیاں صبح کے وقت انڈے دیتی ہیں ان کے چھلکے کمزور ہوجاتے ہیں بہ نسبت دن کے دوسرے حصوں میں دیئے جانے والے انڈوں کے۔ اوسٹرشیل (Oyster Shell) کا دوتھائی حصہ بڑے سائز میں خوراک میں شامل کردیں تاکہ کہیں یہ جلدی ہضم نہ ہوں اور رات کو مرغیوں کو کیلشیم مل سکے۔

وراثتی اثر
مرغیوں کی کچھ نسلیں ایسی ہوتی ہیں جو کمزورچھلکوں کے انڈے دیتی ہیں خاص طور پر نسلیں جوزیادہ تعداد میں انڈے دیں ان انڈوں کے چھلکے کمزور ہوتے ہیں اس لیے وہ نسل منتخب کرنی چاہیے جس میں مرغیاں کمزور چھلکوں والے انڈے نہ دیں۔

شیڈ کے اثرات(Housing System)
جو مرغیاں پنجروں میں رکھی جائیں یا فرش پر رکھی جائیں وہ فرش پر رکھی جانے والی مرغیوں کی نسبت زیادہ کمزور چھلکوں والے انڈے دیتی ہیں ان کے لیے خوراک میں کیلشم کی مقدار چار فیصد تک رکھیں۔

ڈر، ذہنی دباؤ
اگر مرغیاں ڈرکر ادھر اُدھر اڑیں یا مسلسل ذہنی دباؤکا شکار ہیں تو ان کے جسم میں ہی انڈوں کے چھلکے ٹوٹ(Crack)جاتے ہیں اس لیے پرندوں کو ذہنی دباؤ سے آزاد رکھیں۔

خوراک کے کمی
اگر مرغیوں کی خورا ک میں کیلشم ، فاسفورس،اور وٹامن سی اور وٹامن ڈی کی کمی ہو تو مرغیاں زیادہ کمزور چھلکوں کے انڈے دیتی ہیں اس لیے انڈوں کی پیداوار کے دوران خوراک میں ان چیزوں کا پورا پورا خیال رکھنا چاہیے۔

بیماریاں
کچھ بیماریوں کی وجہ سے انڈوں کے چھلکے بہت کمزور ہوتے ہیں مثلاًرانی کھیت، سانس کی بیماریاں(Infectious Bronchitis) ایگ ڈراپ سنڈرم (Egg drop syndrome) بیماری کی صورت پرندوں کا فوری علاج کریں۔

کیلشیم کی ضروریات
انڈوں کی پیداوار کے دوران کیلشم کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے کیونکہ انڈے کا چھلکا کیلشیم سے بنتا ہے۔

ضروریات 21 سے 40 ہفتے 40 ہفتے کے بعد
کیلشم (Ca) 3 فیصد 3.5فیصد
فاسفورس 0.5فیصد 0.5فیصد
سوڈیم 0.15فیصد 0.15فیصد

 

انڈوں کی پیداوار پر اندرونی کرموں کے مضراثرات
مرغیوں میں انڈوں کی پیداوار کم ہونے کے کئی اسباب ہیں جن میں خاص طور پر غیر متوازن خوراک ، غیرمعیاری چوزے ، کم روشنی ، بیماری اور کرم شامل ہیں۔جب اچانک پیداوار کم ہوجائے توان تمام وجوہات پر غور کرنا چاہیے ۔اچانک انڈوں کی پیداوار کم ہونے کی سب سے اہم وجہ اندرونی کرم ہو سکتے ہیں۔

مرغیوں کی انتڑیوں میں اندرونی کرم
مرغیوں میں پیٹ کے کیڑے کی شکایات انڈے دینے والی مرغیوں میں بہت زیادہ ہے ان کی موجودگی اور تعداد کا انحصار مرغی خانوں کی صفائی پر ہے۔یہ کیڑے پرندوں کی خوراک کی نالی میں ہوتے ہیں اور مرغیوں کی خوراک کا بہت سا حصہ کھاجاتے ہیں جس کی وجہ سے مرغیوں کی نشونما اور انڈوں کی پیداوار ی صلاحیت کو بری طرح متاثرکرتے ہیں۔ اور اس وجہ سے خوراک کی کھپت اور خرچہ بہت زیادہ حد تک بڑھ جاتا ہے۔اگر چہ مرغیوں میں چند کیڑوں کی موجودگی زیادہ اہمیت کی نہیں ہوتی لیکن پھر بھی ان کی روک تھام ضروری ہوتی ہے۔مرغیوں میں ان کی موجودگی مستقل نقصان کا موجب ہے جوکہ مرغیوں کی اجتمائی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے۔سب سے بڑھ کر یہ کہ مرغیوں میں قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے اور اس وجہ سے بہت بیماریاں آسانی سے پرندوں پر حملہ آور ہوسکتی ہیں۔بعض اوقات کیڑوں کی زیادتی کی وجہ سے مرغیاں ہلاک بھی ہوجاتی ہیں لیکن ان کا اصل نقصانات پیداوار میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور بعض اوقات پرندوں کی بڑھوتری (Growth) بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ پیٹ میں پائے جانے والے کیڑے آنتوں میں موجود نیم ہضم شدہ خوراک کے کئی اجزاء کھاجاتے ہیں۔ انڈوں کی پیداوار کم ہونے کی وجہ یہ کرم بھی ہوسکتے ہیں۔

مرغیوں کی انتڑیوں میں پائے جانے والےکرم کی دو اقسام ہیں۔

گول کرم(Round Worm)
فیتہ نما کرم(Tape Worm )

  • گول کرم
    مر غیوں کے گول کرم (Round Worm) کی شکل ہوتی ہے اس کی درج ذیل دو اقسام ہیں

اسکریڈیا گیلا ئی(Ascardi-Galli)
یہ مرغیوں اور دوسرے پرندوں کی چھوٹی آنت میں ہوتے ہیں50 تا 76 ملی میٹر لمبے ہوتے ہیں۔ اس کے تین بڑے ہونٹ ہوتے ہیں اور خوراک کی نالی کے پچھلی طرف بلب نہیں ہو تا۔اگر کیڑوں کی دم پر چھوٹی ایلئی (Alae)ہوتی ہے جس پر (Pafillae)کے دس جوڑے ہوتے ہیں۔

علامات
ایک سے تین مہینے کی عمر تک چوزوں میں شدید بیماری ہوتی ہے۔متاثرہ پرندے اور چوزے خون کی کمی اور دست میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ انڈوں کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔شدید بیماری سے انتڑیوں میں رکاوٹ(Obstruction) ہوجاتی ہے۔

ہیٹراکس گیلنیرم(Heterakis Gallinarum)
یہ مرغیوں اور دوسرے پرندوں کی سیکا (Caeca)انٹڑیوں کےایک حصے میں ہوتے ہیں۔ نرکیڑے 13 تا 17 ملی میٹر اور مادہ کیڑے 10 تا 15 ملی میٹر لمبے ہوتے ہیں اور ایسوفیگس (Oseophagus) کھانے کی نالی کے پیچھے بلب (Bulb)ہوتا ہے۔

علامات مرض
گول کرموں کے لیے مختلف ناموں سے بہت سی کمپنیاں، دوائیاں بناتی ہیں۔

پیپرازائن لیکوڈ(Piperazine Liquid)
یہ چار تاچھ ہفتے تک کی مرغیوں کے لیے 14.2ml دوا 7 لیٹر پانی میں ملاکر فی 100 مرغی کے حساب سے دیں۔ چھ ہفتوں سے زائد عمر کی مرغیوں کے لیے 28.4ml دوا 18 لیٹر پانی میں ملا کر فی 100 مرغی کے حساب سے دیں۔

کوپین پاؤڈر (Coopane Powder)
ایک حصہ کو پین پاؤڈر (Coopane Powder)350 حصہ فیڈ میں ملا کر ایک دن کھلائیں یا 9 گرام کوپین پاؤڈر ایک گیلن پانی میں حل کرکے ایک دن پلائیں۔

انتھلمین پاؤڈر (Anthalmin Powder)
4.8 گرام پاؤڈر فی 100 کلوگرام مرغیوں کے پینے والے پانی میں یا خوراک میں ملادیں۔

  • فیتہ نما کرم
    مرغیوں میں عام طور پر درج ذیل فیتہ نما کرم ہوتے ہیں۔

ڈیوینا پروگلوٹینا (Davainea Proglontina)

یہ مرغیوں کی چھوٹی آنت (Doudenum) کے اندر جکڑا ہوتا ہے ۔ یہ مرغیوں کا سب سے عام ٹیپ ورم (پیٹ کے کیڑے) ہوتا ہے۔اس کی لمبائی تقریباً چار ملی میٹر ہوتی ہے اس کے چار سےچھ تک جزو (Segments) ہوتے ہیں۔ سر پر 80 تا 90 چھوٹے ہک (Hook) ہوتے ہیں جوتین تا چھ قطاروں میں موجود ہوتے ہیں۔

علامات
یہ کرم انتڑیوں میں سوزش کردیتا ہے جس کی وجہ سے مرغیاں کمزور ہوجاتی ہیں اس کے علاوہ لاغرپن ، دماغی بیماری ، فالج وغیرہ ہوجاتاہے۔

ریلا ٹینا

اس کی بہت سی اقسام ہیں مگر درج ذیل عام ہیں۔
ریلاٹین ایکینو بوتھر یڈ (Roillietina Echinobothrida)یہ تقریباً 3.5 سینٹی میٹر تک لمبا ہوتا ہے ۔ اس کے سر کے اگلے حصے پر 200 ہک (Hook) ہوتے ہیں جو کہ قطاروں میں ہوتے ہیں۔

علامات
مرغیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور پتلی لیسد اربیٹ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں دماغی کمزوری کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

ادویات استعمال
رینٹیال گرینولز(Rintal Granules) 250ملی گرام فی کلو گرام مرغی کے وزن کے حساب سے دی جاسکتی ہے۔
سسٹا مکس (Systamex) ایک سی سی فی پانچ کلو گرام مرغیوں کے وزن کے حساب سے پانی میں دی جاتی ہے۔
ورمول (Vermol) ایک پونڈ 250 جانوروں کی دودن کی خوراک میں ملادیں ۔
ڈایا سیٹول آدھی گولی فی مرغی
منسونل ایک تہائی گولی

خصوصی ہدایات
مرغیوں کو ہمیشہ اندرونی کرموں کی دوائی شام کے وقت دینی چاہیے تاکہ رات کے وقت کیڑے نکل آئیں اور صبح سویرے مرغی خانے کی صفائی کرنی چاہیے تاکہ جوکرموں کے انڈے نکلے ہیں۔مرغیاں ان کو دوبارہ نہ کھائیں۔ صبح روشنی پھیلنے سے پہلے شیڈ کی اچھی طرح صفائی کروالیں ۔ کرم نکلنے کے بعد پرندوں کو کوئی انٹی بائیوٹک اور وٹامزوینے چاہئیں۔

  •  11% 125 Oxytetracyline گرم فی تھیلہ خوراک تین دن سے پانچ دن دیں۔
  • Vitastress ایک چمچہ فی گیلن پانی میں ملادیں

طفیلی کرموں کا تدارک
مرغیوں کو پیٹ کے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

  • مرغی خانے کو نمی سے محفوظ رکھیں کیونکہ نمی کی موجودگی میں ان کیڑوں کے انڈے مرض پھیلا نے کے قابل ہوتے ہیں۔
  • چوزوں کو بڑی عمر کی مرغیوں سے دور رکھیں۔
  • مرغیوں کی بیٹ (Faeces) کو زیادہ دن مر غی خانوں میں نہیں رہنے دینا چاہیے۔
  • مرغی خانے میں بچھالی گیلی نہیں ہونی چاہیے۔
  • پیداوار کم ہونے کی صورت میں یہ دیکھنے کے بعد کہ کون سے کرم ہیں ان کو مہینے بعد دوائی کا کورس کروائیں۔