انڈوں کی پیداوار میں کمی کے اسباب اور تدارک

مرغیوں میں کم انڈے دینے کی زیادہ اہم دو وجوہات ہیں:۔

  • وراثتی اثر
  •  ماحولیاتی اثر

وراثتی اثر
کچھ مرغیاں قدرتی طور پر اچھی نسل کی ہوتی ہیں۔ اس لیے وہ زیادہ انڈے دیتی ہیں جبکہ بعض ماں باپ کی طرف سے ہی کم پیداوار کی صلاحیت رکھتی ہیں، اس کے علاوہ اگر مرغیاں جلدی انڈے دینے لگیں تو بھی انڈوں کی تعداد کم ہوگی اور ان کا سائز چھوٹا ہوگا۔

ماحولیاتی اثر

پہلے انڈے پر عمر
اگر 18 ہفتے کی عمر میں پہلا انڈا حاصل کیا جائے تو انڈے چھوٹے سائز کے ہوں گے اور اس سے شرح اموات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اس لیے ہمیشہ پہلا انڈا 20 ہفتے کی عمر میں لینا چاہیے جب مرغی کا وزن 1300 گرام ہو اس طرح انڈے کا سائز بھی بڑا ہوگا اور انڈوں کی پیداوار بھی زیادہ ہوگی۔

فارم کی تعمیر
اگر فارم کی تعمیر صحیح نہ ہو تو اس سے مرغیاں ذہنی دباؤ کا شکار رہتی ہیں اور اس سے ان کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔

درجہ حرارت
اگر درجہ حرارت زیادہ ہوگا تو اس سے مرغیاں خوراک کم کھائیں گی اور نتیجے کے طور پر انڈوں کی پیداوار کا معیار متاثر ہوگا۔ اگر درجہ حرارت بہت کم ہوگا تو اس سے بچھالی گیلی رہے گی جس سے بیماریاں پھیلنے کے امکانات بڑھ جائیں گے اور انڈوں کی پیداوار متاثر ہوگی۔ شیڈ کا درجہ حرارت 70 سے 75 ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ یا کم نہیں ہونا چاہیے۔

پانی
مرغیوں کو ہر وقت تازہ، صاف پانی دستیاب ہونا چاہیے۔ پانی کا درجہ حرارت نہ زیادہ اور نہ ہی کم ہونا چاہیے۔ گرمیوں میں مرغیوں کو ٹھنڈا پانی دینا چاہیے۔

روشنی
اگر روشنی مناسب نہ ہو تو اس سے بھی انڈوں کی پیداوار کم ہوگی۔ انڈوں کی پیداوار کے دوران روشنی کبھی بھی کم نہیں کرنی چاہیے یہ 17 گھنٹے ہونی چاہیے۔

نامناسب فرش، خوراک اور پانی کی جگہ
اگر مرغیوں کو فرش، خوراک اور پانی کی جگہ کم دی جائے تو اس سے مرغیاں ایک دوسرے کو کاٹنے لگتی ہیں اور انڈوں کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔ مرغیوں کو درج ذیل جگہ مہیا کرنی چاہیے۔

فرشی جگہ 1.5 سے 2 مربع فٹ فی مرغی
خوراک کی جگہ 3.5 انچ فی مرغی
پانی کی جگہ ایک انچ فی مرغی

شرح اموات
شرح اموات جتنی زیادہ ہوگی اتنی ہی انڈوں کی پیداوار کم ہوگی۔ شرح اموات کو کم کرنے کے لیے ان کی اچھی دیکھ بھال اور بیماریوں کا فوری علاج بے حد ضروری ہے۔

چھانٹی
کمزور، لاغر اور انڈے نہ دینے والی مرغیوں کی وقتاً فوقتاً چھانٹی کرتے رہنا چاہیے۔ اگر چھانٹی نہ کی جائے تو اس سے انڈے نہ دینے والی مرغیاں خوراک کھائیں گی اور انڈے نہ دیں گی جس سے انڈوں کی پیداوار کم ہوگی۔

خوراک یا انتظامی امور میں تبدیلی کے اثرات
فارم پر کی جانے والی کوئی تبدیلی جیسے مزدوروں، خوراک کی تبدیلی مرغیوں پر ذہنی دباؤ ڈالتی ہے، جس سے ان کی پیداوار متاثر ہوتی ہے اس کے علاوہ مرغیوں کو ٹیکے لگانے اور کسی بھی بیماری کے آنے سے بھی ان کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔

اندرونی و بیرونی کرم
یہ دو طرح کے ہوتے ہیں

  •   وہ جو جسم کے باہر رہ کر خون چوستے ہیں مثلاً چیچڑی، جوئیں وغیرہ۔ انہیں کنٹرول کرنے کے لیے ڈی ڈی ٹی اور راکھ ملا کر مرغیوں کے جسم پر ملنی چاہیے۔ بڑے جانوروں کے لیے اس کا تناسب 5:1 ہونا چاہیے یعنی ایک حصہ ڈی ڈی ٹی اور پانچ حصے راکھ ملا لینی چاہیے جبکہ چھوٹے چوزوں کے لیے ایک حصہ ڈی ڈی ٹی اور 10 سے 12 حصے راکھ ملا لینی چاہیے۔
  •  دوسری قسم کے اندرونی کرم جسم کے اندر داخل ہوکر نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ دو طرح کے ہوتے ہیں۔

گول کیڑے (Round Worm) اور چپٹے کیڑے (Tape Worm) 

گول کیڑوں (Round Worm) کو کنٹرول کرنے کے لیے
پیپرازین (Piprizine) ایک گرام فی کلو گرام خوراک یا کوپین (Coopane) ایک گرام فی کلوگرام خوراک استعمال کرنی چاہیے

چپٹے کیڑوں (Tape Worm) کو کنٹرول کرنے کے لیے
رنٹول (Rintol) ایک گرام فی کلوگرام خوراک یا سسٹا مکس (Systamax Liq.) ایک سی سی فی پانچ کلوگرام جسم کا وزن
(ایک سی سی تین انڈے دینے والی مرغیوں کے لیے) یا ورمول (Wormol) آدھا کلوگرام 250 جانوروں کی خوراک میں دو دن کے لیے ملادینی چاہیے۔

بیماریاں
مختلف بیماریاں بھی انڈوں کی پیداوار کم کردیتی ہیں مثلا

  •  رانی کھیت (New Castle Disease)
  •  انفلوئنزا (Avian Influenza)
  •  ایگ ڈراپ سنڈروم (Egg Drop Syndrom)
  •   سی آر ڈی (Mycoplasma)
  •   ٹائیفائیڈ (Typhoid)
  •   خونی پیچش (Coccidiosis)

نامناسب خوراک
انڈوں کی پیداوار کم ہونے کی سب سے اہم وجہ ہے۔ مرغیوں کو انڈے دینے کے دوران زیادہ انرجی، پروٹین اور نمکیات خاص طور پر کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر یہ سب چیزیں ضرورت سے کم ہوں تو اس سے پیداوار کم ہوجاتی ہے۔ اچھی پیداوار لینے کے لیے روزانہ مرغی کی خوراک میں درج ذیل ضروریات کا پورا کرنا بے حد ضروری ہے۔ یہ ایک دن کی خوراک کی ضروریات ہیں:۔
پروٹین 17 گرام فی مرغی کیلشیم 3.75 گرام فی مرغی انرجی 2600 سے 2700 کلوکلوری فی مرغی یہ خوراک مرغی کو روزانہ 110 گرام کھانی چاہیے۔